بیرون ملک فرار کا خدشہ، ترکی میں 10ہزار افراد کے گرین پاسپورٹ منسوخ
استنبول23جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)ترک حکام نے صدر رجب طیب ایردوآن کے حفاظتی دستے میں شامل کم سے کم 283اہلکاروں کو حراست میں لے لیاہے۔ایک ترک عہدیدار نے اطلاع دی ہے کہ گذشتہ ہفتے حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش ناکام بنائے جانے کے بعدصدرایردوآن کی حفاظت پر مامور دسیوں اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا۔خبر رساں ایجنسیاے ایف پی کے مطابق گرفتارکیے گئے صدارتی سیکیورٹی عملے کے اہلکاروں کا تعلق صدارتی محل کی حفاظت کے ذمہ دار فوجی بریگیڈ میں شامل ہیں۔اس بریگیڈکے2500اہلکار انقرہ میں صدارتی محل کی حفاظت پرمامورہیں۔ترکی زبان میں نشریات پیش کرنے والے سی این این نیوز چینل نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حکام نے300سیکیورٹی اہلکاروں کو گرفتار کیا ہے۔ حراست میں لیے گئے سیکیورٹی اہلکار انقرہ میں رکھے گئے ہیں۔رپورٹ میں وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مشکوک افراد کے بیرون ملک فرار کی کوشش ناکام بنانے کے لیے 10ہزار 856افراد کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ ان میں10ہزار گرین پاسپورٹ بھی شامل ہیں۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے جن لوگوں کے پاسپورٹ منسوخ کیے گئے ہیں ان میں سے بیشتر گرفتار ہیں یامفرورہیں۔جن لوگوں کے پاسپورٹ منسوخ کیے گئے ہیں ان میں کئی سابق و آئی پی شخصیات، سرکاری ملازمین، سابق ارکان پارلیمنٹ شامل ہیں۔ حکومتی اہلکاروں اور کھلاڑیوں کو بھی نئے پاسپورٹ جاری کیے جا رہے ہیں۔قبل ازیں ترک صدرنے اعتراف کیا تھا کہ ان کے خلاف فوجی بغاوت کی سازش ناکام بنائے جانے کے بعد10ہزار410افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان میں4060بدستور قید ہیں جن میں فوج کے100سینئر افسر بھی شامل ہیں۔